متنازعہ مذہب اسکالرڈاکٹر ذاکر نائیک اور مرکزی حکومت پر شیو سینا صدر ادھو ٹھاکرے نے حملہ بولا ہے. ادھو نے کہا ہے کہ ذاکر کے خلاف کاروائی کرنے میں تاخیر کیوں کی جا رہی ہے. جیسی کاروائی ہندوؤں کے خلاف ہوتی ہے، ویسی ہی کاروائی ہندوؤں کے خلاف کی جائے.
ڈاکٹر ذاکر نائک پر الزام لگ رہے ہیں کہ بنگلہ دیش میں ایک کیفے پر حملہ کر 22 لوگوں کی جان لینے والے دہشت گردوں میں سے ایک روهان ان تقریروں سے متاثر تھا. ایک بنگلہ دیشی اخبار کی طرف سے اس حقیقت کا انکشاف ہونے کے بعد نو تفتیشی ایجنسیاں ان کے
پیچھے لگ گئی ہیں. مہاراشٹر حکومت کے وزارت داخلہ نے ممبئی پولیس کو ان تقریروں کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے.
ریاست اور قومی سطح پر نو مختلف تحقیقات ایجنسیاں ڈاکٹر نائک کے ادارے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن ، ان کے چینل پیس ٹی وی پر نشر ان تقریروں اور ان کی تنظیم کو بیرون ملک سے مل رہی اقتصادی مدد کی تحقیقات میں مصروف ہو گئی ہیں. میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر نائک کے ممبئی پہنچنے کے بعد پولیس ان سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے. لیکن دہشت گرد تنظیموں سے ان کے تعلقات ہونے کے پختہ ثبوت ملے بغیر ان پر کوئی سخت کارروائی کئے جانے کی امید کم ہی ہے.